وضوکرنے کا مسنون طریقہ اور فرائض
اس صفحے پر ہم آپکووضوکرنے کا مسنون طریقہ اور فرائض اور سنتیں بتائیں گے، جیسے کہ وضو کی ایک سنت یہ بھی ہے کہ کم سے کم پانی کا استعمال کیا جائے اور پانی ضائع نہ کیا جائے۔ وضوء یعنی تہارت، اسلامی دین میں اہم ہے۔ یہ عبادتیں کرنے سے پہلے جسمانی اور روحانی صفائی حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔ وضوء کا عمل ہاتھ، منہ، ناک، پیروں، اور بازو کو صاف پانی سے دھونا شامل ہے۔ یہ عمل اللہ اور پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تعلیم پر مبنی ہے۔ وضوء کے بعد شخص نماز اور دیگر عبادات کے لئے تیار ہوتا ہے اور اس سے دعا اور عبادت میں خلوص بڑھتی ہے۔ یہ عمل ایمان اور تقویٰ کو مضبوط کرتا ہے اور شخص کو اللہ کے قریب لے کر پہنچاتا ہے۔
وضوکرنے کا مسنون طریقہ
وضو کے لئے نیّت کرنا سنّت ہے، بغیر نیّت کے ثواب کم ہوتا ہے۔ نیّت دل کی گہرائی سے ہوتی ہے، اور بہتر ہے کہ ہم زبان سے بھی کہیں، “میں وضو اس لئے کر رہا ہوں کہ اللہ کی حکمت کا اطاعت کریں اور پاکیزگی حاصل ہو۔”
کعبہ کی طرف منہ کر کے بیٹھنا اچھا ہے۔
شروع ہونے سے پہلے “بسم اللہ” کہنا بھی سنّت ہے۔ ہر دھونے کے دوران “بسم اللہ” کہنا ملائکہ کی دعا ہوتا ہے۔
ہر ہاتھ کو تین تین بار کلائیوں تک دھوئیے، یقینی بنائیں کہ ہر حصے تک پانی پہنچتا ہے۔ دھوتے وقت مسواک استعمال کرنا بھی مفید ہے۔
سر کو تین بار پانی سے دہوئیے، یقینی بنائیں کہ ہر حصے تک پانی پہنچتا ہے۔ گردن اور کانوں کو بھی شامل کریں۔
مسح (وپ) کا طریقہ بھی ہے، جس میں ہاتھوں کو گیلا کرکے سر، گوش اور گردن پر ہلکے ہلکے چلائیں۔ یہ دھونے کا طریقہ سے مختلف ہے۔
چہرہ تین بار دہوئیے، بالوں کی لائن سے لے کر چاندنی تک اور ایک کنگھی کی لائن سے دوسرے کنگھی تک۔ چہرہ دھوتے وقت نیچے کی طرف دھوئیے۔
دائیں بازو کو کہنی تک تین بار دہوئیے، یقینی بنائیں کہ ہر حصے تک پانی پہنچتا ہے۔ اس کا عمل بائیں بازو کے لئے دوہرائیں۔
کان کی اندرونی حصہ انڈیکس فنگر کے سر سے، اور باہری حصہ ٹھمب کے سر سے صاف کریں۔ چھوٹے انگوٹھے سے کان کے سوراخ میں پانی ڈالیں۔
دونوں پیروں کو انکل تک تین بار دہوئیے، چھوٹے انگوٹھے کو چھوڑ کر ۔ یہ بھی سنّت ہے کہ دائیں پیروں سے شروع کریں۔
دھونے کی ترتیب مناسب ہونی چاہئے، اور ہر حصے کو چھوٹے حصے تک دھونا چاہئے۔
وضو کے دوران حیا کا خیال رکھیں، زیادہ پانی استعمال کرنا منع ہے۔
*دھونے کے دوران دعا اور مغفرت کا طلبگار ہوں۔
* ہر حصے کو صاف کرتے وقت گناہوں کو دھونے کی نیّت کریں۔
پانی کا ضیاع ہونے سے بچیں اور پورے عمل میں صفائی اور پاکیزگی کا خیال رکھیں۔
وضو کے فرائض
وضو، اسلام میں نماز ادا کرنے سے پہلے ہونے والے روایاتی پاکسازی ہے، اور اس کے چند لازمی اعمال ہیں جو ایک شخص کی نماز کو درست بناتے ہیں۔ وضو کے فرائض یہ ہیں
چہرہ، منہ، اور ناک دھونا: پہلا فرض چہرہ، منہ اور ناک کو دھونا ہے۔
ہاتھ دھونا: ہاتھوں کو کہنی تک دھونا ہے جو کہ لگانا ضروری ہے۔
سر کا مسح: سر کو دھوکر اُسے ہاتھ سے پوچھنا اور چھونا ہے۔
پیروں کا دھونا: پیروں کو دھونا اور اس میں ٹخنوں تک شامل کرنا ہے۔
وضو کی سنّتیں
نیت کرنا: وضو کے لئے نیت کرنا سنّت ہے۔ نیک نیتی کے ساتھ دل کے ارادے کو ظاہر کریں کہ آپ وضو بنا رہے ہیں.
بسم اللہ کہہ لینا: وضو کا آغاز “بسم اللہ” کہہ کر کریں۔
تین مرتبہ ہاتھ دھونا: ہر حرکت میں تین مرتبہ ہاتھ دھونا سنّت ہے۔
منہ کو چھلنی کرنا: وضو کے دوران منہ میں پانی چھلنی کرنا بھی سنّت ہے۔
ناک میں پانی چڑھانا: ناک میں پانی چڑھانا اور نکالنا بھی سنّت ہے۔
چہرے کا مسح: وضو کے آخر میں چہرے کا مسح کرنا بھی سنّت ہے۔
پیروں کا مسح: پیروں کو مسح کرنا بھی سنّت ہے۔
یہ سنّتیں وضو کو مکمل بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور نماز کے لئے تیاری میں مدد دیتی ہیں۔