جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلے مکمل کا طریقہ کار
جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلے مکمل کا طریقہ کار، شرائط، اور سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کریں، جس میں داخلہ کے لیے اصول اور ضوابط، مطلوبہ ڈگریوں کے لیے شرائط، اور فراہم کی گئی سہولتوں پر غور ہوتا ہے۔ متوسط اور نظامی کورس کے طلباء کے لیے یہاں کوئی فیس نہیں ہے، اور انہیں جامعہ کی طرف سے رہائش، کھانا، بنیادی طبی امداد، اور محدود صحت کی سہولتیں مفت فراہم ہوتی ہیں۔ البتہ جو طالب علم اس سب کو ادا کرنے کی استطاعت رکھتا ہے، وہ ان سہولتوں کا معاوضہ ادا کرکے انہیں استعمال کرسکتا ہے۔ جامعہ کی پوری تفصیلات اور معلومات اس صفحے سے حاصل کریں تاکہ جامعہ کے فراہم کردہ خدمات کا مکمل خاکہ حاصل ہو۔ جو لوگ ہاسٹل میں رہنا چاہتے ہیں، انہیں مخصوص شرائط پوری کرنی ہوتی ہیں، اور کچھ سہولتوں کا حصول مختلف حالات پر مبنی ہے۔ داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کے لئے مختار کتبوں کا امتحان لینا بھی لازمی ہے۔ متوسطہ تعلیمی دوران پانچ سال کا ہوتا ہے، جبکہ فوجی تنظیم کا تعلیمی دوران آٹھ سال کا ہوتا ہے، مختلف مضامین شامل ہیں۔ تعلیمی کام جاری رکھنے کے لئے یونیورسٹی کے ضوابط کا پیروی ضروری ہے، اور باہر جاکر تعلیم یا دعوت کی کسی بھی فعالیت کے لئے اجازت حاصل کرنا لازمی ہے۔ تعلیمی پروسیس میں رکاوٹ ڈالنے والے کسی بھی آلہ کے مالک ہونا منع ہے، جیسے کے موبائل فون، ریکارڈر، یا ریڈیو۔ پینگتالی ستر پیریڈز کی غیر حاضری پر 50 پریڈز تک تعلیمی ذمہ داری منسلک ہوتی ہے، اور اگر کوئی طالب علم 100 پیریڈز کی غیر حاضری میں ہو، تو اس کا اخراج کر دیا جاتا ہے۔ مقررہ تاریخوں پر حاضری ضروری ہوتی ہے، اور اگر لوگوں کو داخلہ نہیں دیا جاتا تو اس کی وجوہات کو بیان کرنا ضروری نہیں ہے.”
جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلے مکمل کا طریقہ
“دارالعلوم میں داخلہ حاصل کرنے کا طریقہ ہر طالب علم پر علمی اصولوں اور قوانین کا عمل کرتا ہے، جن کی پابندی ہر ایک طالب علم کے لئے لازمی ہے۔ فوجی تنظیم میں داخلہ لینے کا عمل عید الفطر کے بعد شوال کے دوسرے ہفتے میں شروع ہوتا ہے، جبکہ یہ تاریخ رمضان المبارک میں تقریباً اعلان کی جاتی ہے۔ یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے والے نئے طلباء کو چاہئے کہ وہ پہلے کے فیڈرل ڈگریات میں بہترین نتائج حاصل کریں، کم سے کم 70 فیصد سے زیادہ۔ یونیورسٹی کی داخلہ کمیٹی ہر امیدوار کا لکھائی امتحان لیتی ہے، اور پھر اس کی قابلیتوں کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے۔ ہر درجہ میں داخلہ ہونے والے طلباء کی تعداد مقدر ہوتی ہے، اور خاص استثنائی صلاحیتوں والے طلباء کو خاص غور اور فکر دی جاتی ہے۔متوسطہ سطح میں صرف اردو ہجے کو معیاری قرار دیا گیا ہے۔ معاشرتی علوم کا امتحان لینا لازمی نہیں ہے۔ 2. اسی طرح، فارسی کی تمام کتبوں میں مجموعی اوسط کا اعتبار ہوتا ہے، جیسے کہ “رہبر فارسی”، “کریما”، وغیرہ۔ ان تمام مضامین کی مجموعی اوسط کا اعتبار ہوتا ہے۔
جامعہ دارالعلوم میں داخلہ کی شرائط
درجہ متوسطہ کے پہلے سال میں صرف ان طلباء کو امتحان داخلہ میں شامل کیا جاتا ہے جو پانچویں کلاس تک اچھی تعلیم حاصل کر چکے ہوں یا قرآن حافظ ہوں اور چہارم جماعت کی ریاستی، اردو اور انگریزی میں ماہر ہوں۔
متوسطہ کے پہلے سال میں 15 سال سے زیادہ عمر والے امیدواروں کو داخلہ کے لئے اہل نہیں قرار دیا جاتا، لیکن اگر یہ امیدوار حافظ قرآن ہوں یا دارالعلوم کے مدرسہ ابتدائیہ اور ثانویہ سے فارغ ہوں، تو ان کے لئے درجات میں 18 سال تک عمر کی رعایت کی جا سکتی ہے۔ اگر عمر 18 سال سے زیادہ ہو، تو صدر جامعہ دارالعلوم کراچی کی رعایت کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
اگر کوئی طالب علم درجہ اولیہ میں داخلے کا خواہشمند ہو تو اس کے لئے کم سے کم میٹرک کی صلاحیت ضروری ہے، اور دوسری صورت میں اس طالب علم کے لئے درجہ متوسطہ کے پانچ سالوں میں سے حسب استعداد ایک سال کا دورہ کرنا تجویز کیا جائے گا۔
جامعہ میں داخلہ حاصل کرنے والے نئے طلباء کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان کا داخلہ کسی قابل اعتماد شخص کی تجویز کردہ “ضمانت نامہ نمبر1” کے ذریعے ہو، جو جامعہ کے استقبالیہ کیمپ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بغیر اس کے، نئے طلباء داخلہ کے مستحق نہیں ہوں گے۔
جامع دارالعلوم نانک واڑہ اور مدرسہ ابتدائیہ والثانویہ سے آنے والے طلباء کو تصدیق فارم پیش کرنا ضروری ہے، جس پر جامعہ نانک واڑہ کے تعلیمی شعبہ کی صدر مدرس اور ناظم اعلی کا دستخط ہو۔ بغیر اس کے، طلباء کو داخلہ فارم نہیں ملے گا۔
کسی بھی مطلوبہ درجہ میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے پچھلے درجے کی تمام معیاری کتب منتخب کر کے ان کا امتحان لیا جاتا ہے، مثال کے طور پر اگر درجہ ثانیہ میں داخلہ حاصل کرنا ہو تو درجہ اولیہ کی معیاری کتب کا امتحان ضروری ہو گا۔ تمام درجات کی معیاری کتب اور مضامین کی تفصیل یہاں دی گئی ہیں۔