قسم کا کفارہ ادا کرنے کا طریقہ
قسم کا کفارہ ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے اور اسکی ضرورت کب پڑتی ہے، یہ آج اس مضمون میں آپکو بتائیں گے۔ اسلام میں جھوٹی کسم کھنے والے لوگون پر اللہ اور رسول نی لانا بھیجی ہے، کیا لیا، ہم مسلمانوں کو سکھایا جاتا ہے کے ہم کسم اٹھانے سے بچنا چاہیئے” لیکن اگر کوئی کسی سے موت کے اوپر کسم اٹھنے کی اجازت دیتا ہے۔ اسلام میں اسکا کافرا ادا کیا جا سکتا ہے پہلے زمانے میں، جھوٹی کسم کھنے پر عام طور پر کسی آزاد غلام کو چھڑنا ہوتا تھا، لکھنے آج کے دور میں، جہاں ہر چیز اتنی تراقی پا، کاچھا چُوکیسا۔ ادا کرنا مشکل ہو گیا ہے، کیا پیج پر ہم آپکو بتائیں گے کے اس جدید زمانے میں کسم کا کفارہ کسے ادا کیا جاتا ہے۔
قسم کا کفارہ ادا کرنے کا طریقہ
:قسم کے کفارہ ادا کرنے کے تین طریقے میرے علم کے مطابق ہیں، جو کہ نیچے درج زیل ہیں
قسم کے کفارہ ادا کرنے کے حوالے سے پہلا طریقہ یہ ہے کہ آپ کو کسی ایک غلام کو آزاد کرنا ہوگا، جو کہ پہلے زمانے میں اس طریقے سے قسم کا کفارہ ادا کیا جاتا تھا۔
وسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ کو اپنے آس پاس کے دس لوگوں میں مسکین لوگوں کو تلاش کرنی ہوگی، جو غریب یا مسکین ہوں اور ضرورت مند ہوں۔ اسکے علاوہ جو زکوۃ کے اہل ہوں، کوشش کیجئے گا کہ اگر ایسے مسکین لوگ آپ کے رشتے داروں میں ہیں تو پہلا حق انکا بنتا ہے، ان دس مسکین بندوں کو کپڑے لے کر دینے سے آپکا کفارہ ادا ہوجائے گا۔
تیسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ ایسے دس لوگوں کو جو زکوۃ کے حقدار ہوں، ان کو دو بارہ کا کھانا پیٹ بھر کے کھلانے سے بھی آپکے قسم کا کفارہ ادا ہوجائے گا۔
یاد رہے، قسم کا کفارہ تب جائز ہے کہ یا تو آپ نے کسی مضبوری میں یا نادانی میں قسم اٹھائی ہو، اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ اپنے مفادات کے لئے قسم اٹھائیں اور پھر بار بار اس کا کفارہ ادا کریں۔