تہجد کی نماز کا طریقہ

نمازِ تہجد کی نماز کا طریقہ اور نیت

تہجد نماز نفل نمازوں میں سب سے اہم اور افضل ہے۔ اس کا وقت آدھی رات کے بعد شروع ہوتا ہے اور اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ تہجد کی نماز کا طریقہ یہ ہے کہ شخص عشاء کی نماز پڑھ کر سو جائے، پھر اٹھ کر تہجد نماز ادا کرے۔ یہ نماز تہجد کا وقت بہت مبارک ہے اور اس میں عبادت کی بلندی ہے۔ حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کے مطابق، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کا اندرون باہر سے زیبدہ ہوتا ہے، اور اس پر ایک شخص نے سوال کیا کہ یہ کن لوگوں کے لئے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ یہ ان لوگوں کے لئے ہیں جو اچھا کلام کرتے ہیں، مسکینوں کو کھانا دیتے ہیں، روزے رکھتے ہیں، اور رات کو جب دوسرے لوگ سوتے ہیں، تہجد نماز پڑھتے ہیں۔ مزید اس مضمون میں تہجد نماز کی فضیلت، نیت کا طریقہ، کل رکعات اورتہجد کی نماز کا طریقہ بتایا گیا ہے۔

نماز تہجد کا طریقہ

پہلے وضو بنائیں اور دل میں تہجد نماز کی نیت کریں۔ “الله اکبر” کہتے ہوئے رکوع میں چلا جائیں اور “سمع اللہ لمن حمیدہ” کہتے ہوئے قیام میں آئیں۔ “الله اکبر” کہتے ہوئے سجدہ کریں اور “سمع اللہ لمن حمیدہ ربنا و لک الحمد” کہتے ہوئے قعدہ میں بیٹھیں۔ دوبارہ قیام لیں اور اسی ترتیب میں دوسری رکعت مکمل کریں۔ آخری رکعت کے بعد تشہد اور “اللهم صلی علی محمد و علی آل محمد” پڑھیں اور دعا کریں۔ دونوں رکعات کے بعد سیدھے جانب سلامہ دیں۔ تہجد نماز کو رات کے وسط میں پڑھنا مستحب ہے اور دعا کے لئے اس وقت استعمال کیا جاتا ہے۔

تہجد نماز کی  نیت

نماز تہجد کی نیت: چاہے وہ تہجد نماز کی خاص نیت ہو یا کوئی دوسری نفل نماز کی نیت ہو، دونوں کا طریقہ ایک ہی ہے۔ تہجد نماز کی نیت کو الفاظ میں اظہار کرنا لازمی نہیں ہے، بس دل میں یہ نیت ہونا ضروری ہے کہ میں نماز تہجد ادا کر رہا ہوں۔ اگر کوئی شخص تہجد نماز کی نیت کو الفاظ میں کہنا چاہتا ہے تو یہ الفاظ استعمال کرسکتا ہے: “میں دو رکعت تہجد کی نماز پڑھ رہا ہوں”۔ یہ یاد رہتا ہے کہ اگر کوئی شخص صرف رات کو کسی دوسری نفل نماز کی نیت سے نماز پڑھتا ہے تو بھی اس میں تہجد نماز شامل ہو جاتی ہے۔

 تہجد کی دعا

حضرت عبادہ بن صامت (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، “وہ شخص جس کی رات میں آنکھ کھلتی ہے اور وہ یہ کلمات پڑھتا ہے: ‘لا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهٗ لَاشَرِيْكَ لَهٗ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْئٍ قَدِيْرْ، الْحَمْدُ لِلّٰهْ وَسُبْحَانَ الله لَا إِلهَ إِلَّا اللهْ وَاللهُ اَكبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰہْ’، پھر اس کے بعد وہ دعا کرتا ہے، ‘اللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ’ یعنی ‘اے اللہ، مجھے بخش دے’۔ اور جو بھی دعا وہ کرے، وہ قبول ہوتی ہے۔ پھر وہ وضو کرکے نماز پڑھتا ہے، تو اس کی نماز قبول ہوتی ہے۔

تہجد نماز کی اوقات ادائیگی

رات کی آخری تہائی میں، چوبیس گھنٹے کا سب سے خاص وقت ہے۔ اس وقت، جب کوئی شخص اللہ سے دعاء کرتا ہے، یہ دعاء خصوصی طور پر قبول ہوتی ہے۔ تہجد نماز سے پہلے اور بعد میں دعاء کرنا مستحب ہے۔ احادیث میں یہ آیا ہے کہ تہجد سے پہلے کی دعائیں بھی آئی ہیں، اور ہمیں حضرت محمد ﷺ کی سنت کا اتباع کرنا بہت بڑی نعمت ہے، کہ ہم اس وقت انہیں کلمات استعمال کریں جو اللہ کے محبوب بندے نے اپنی زبان سے اللہ کے حضور پیش کی تھیں۔

فضیلت

حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: “جنت میں ایسے خانے ہیں جن کا اندرون باہر سے خوبصورت نظر آتا ہے۔” ایک اعرابی نے پوچھا: “یہ خانے کس لئے ہیں؟” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: “جو لوگ اچھا بولتے ہیں، مسکینوں کو خوراک فراہم کرتے ہیں، روزے رکھتے ہیں اور رات میں نماز پڑھتے ہیں، جب دوسرے لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *